امریکی صدر باراک حسین اوباما کہتے ہیں کہ شام اور عراق میں برسرپیکار تنظیم ’’داعش‘‘ کے خلاف جنگ اہم مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران باراک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکا کی زیر قیادت فضائی کارروائیاں داعش کے خلاف کارگر رہی ہیں،اس سے شدت پسندوں کی صلاحیتیں متاثر اور ان کی پیش قدمی سست ہوئی ہے جس کے بعد اب اس تنظیم کے خلاف مزید جارحانہ کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔ اب ہمیں
عراقی زمینی فوج کی ضرورت ہے جو شدت پسندوں کو پسپا کرسکے۔ عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد کو دوگنا کرنے کا ان کا فیصلہ اس بات کا غماز ہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی اب نئے اور اہم ترین مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ عراق اور شام میں داعش کے خلاف امریکا کی سربراہی میں مختلف ممالک کی فضائیہ کارروائیاں کررہی ہے جبکہ امریکی صدر کئی مرتبہ عراق میں براہ راست جنگ کے لئے اپنے فوجیوں کو بھیجنے کی تردید کرچکے ہیں۔